تکبر کے معنی خود کو بڑا اور برتر ظاہر کرنے کے ہیں۔ اردو میں اس کے لیے لفظ بڑائی استعمال کیا جاتا ہے۔ قران مجید کے مطالعے سے معلوم ہوتاہے۔ کہ مخلوقات میں سب سے پہلے شیطان نے تکبر کیا اور کہا کہ میں آدم سے افضل ہوں۔ اس لیے ان کو سجدہ نہیں کروں گا۔ اللہ تعالی نے اس کے جواب ميں فرمایا۔
تو اتر یہاں سے تو اس لائق نہیں کہ تکبر کرے یہاں۔ پس باہر نکل تو ذلیل ہے۔
وہ دن اور آج کا دن۔ غرور کا سر ہمیشہ نیچا ہوتا آیا ہے۔ اور فرمان خداوندی کے مطابق آخرت میں بھی متکبر انسانوں کا ٹھکانا جہنم ہوگا۔
کیا نہیں دوزخ میں ٹھکانہ غرور کرنے والوں کا۔
تکبر کی مذمت فرماتےہوئے نبی کریم صلی اللہ عیلہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ جس کے دل میں رائی برابر بھی غرور اور تکبر ہو گا وہ انسان جنت میں داخل نہیں ہوگا۔
مغرورو تکبر انسان دوسروں کو حقیر سمجھ کر ظلم و زیادتی کرتا ہےاور گناہوں پر بے باک ہو جاتا ہے اور یہ خیال کرتا ہے کہ مجھے میرے گناہوں کی سزا کون دے سکتا ہے۔ اسی لیے وہ مروت اخوت ایثار اور اس قسم کی بہت سی دوسری بھلائیوں سے محروم ہو جاتا ہے۔
محمد شفیق


PEASE ADD THE COMMENT WHICH HAS MEANING.AND DESCRIBE YOUR CHARACTER.....