حشر میں گروہ بندی
حشر میں ساری مخلوق کو ان کے عقیدہ اور اعمال کے مطابق مختلف گروہوں میں تقسیم کیا جائے گا۔
-:اللہ تعالی نے قرآن میں فرمایا
سورہ یس آیت نمبر 59
"اے مجرموں آج کے روز تم اہل ایمان سے الگ ہو جاو۔"
سورہ النمل آیت نمبر 83
جس روز ہم امت میں سے ایسے لوگوں کی فوج اکٹھی کریں گے جو ہماری آیتوں کو"
-"جھٹلاتے تھے اس روز ان کی گروہ بندی کی جائے گی
حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ عیلہ وآلہ وسلم
-:نے فرمایا
جب قیامت کا دن ہوگا تو پکارنے والا فرشتہ پکارے گا ہر گروہ اپنے اپنے"
معبور کے پاس چلا جائے چنانچہ اللہ تعالی کے سوا بتوں اور آستانوں کی عبادات
کرنے والے سب آگ میں گر جائیں گےکیونکہ ان کے معبود وغیرہ آگ میں ہی ہوں
گے کوئی باقی نہیں رہے گا سوائے نیک اور گنہگار مسلمانوں کے جو اللہ تعالی کی
عبادت کرتے تھے اور کچھ اہل کتاب میں سے باقی رہ جائیں گے پہلے یہودیوں کو
بلایا جائے گا اور ان سے پوچھا جائے گا تم لوگ کس کی عبادت کرتے تھے وہ کہیں
گے ہم اللہ تعالی کے بیٹے حضرت عزیز عیلہ اسلام کی عبادت کرتے تھے ارشاد ہو
گا تم جھوٹے ہو اللہ تعالی کی بیوی ہے نہ اولاد اچھا اب تم بتاو تم کیا چاہتے ہو یہودی
کہیں گے اے ہمارے رب ہمیں سخت پیاس لگی ہے پانی پلا دیں انہیں ارشاد سے کہا
جائے گا اچھا جاو پیو درحقیقت انہیں آگ کی طرف لے جایا جا رہا ہوگا آگ انہیں
سراب کی طرح نظر آئے گی آگ کے شعلے اس طرح بھڑک رہے ہوں گے گویا ایک
دوسرے کو کھارہے ہیں ادھر لے جا کر انہیں آگ میں گرا دیا جائے گا۔ جب مومن
حاضر ہوں گے ارشاد ہوگا میں تمہارا رب ہوں مومن عرض کريں گےیا اللہ تو ہی
"ہمارا رب ہے۔
{اسے مسلم نے روایت کیا ہے}
{مولخ: محمد شفیق}


PEASE ADD THE COMMENT WHICH HAS MEANING.AND DESCRIBE YOUR CHARACTER.....