ADS

صحافت کیا ہے دنیا ہے صحافت کی


  


صحافت ایک مقدس فریضہ ہے

صحافت کوہر ملک کی ریڑ کی ہڈی تصور کیا جاتا ہے اگر اُسے صحافت تک محدود رکھا جائے تو ملک صیح سمت کی طرف گامزن ہوگا کچھ اینکر اتنا تجاوز کر جاتے ہیں جس سے ملک اور ملک کے ادارؤں کی سالمیت کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں تنقید کرنا ہر شہری کو حق حاصل ہے لیکن کسی ایک پارٹی کو سپورٹ کرنا صحافت نہیں کسی پارٹی کے ساتھ مل کر تقاریر کرنا یہ کہاں کی صحافت ہے اگر تقاریر کرنے کا شوق ہے تو صحافت چھوڑ دو اور کسی پارٹی میں شامل ہو جاؤ تاکہ آپ میں اور سیاست دانوں میں کوئی فرق نہ رہے۔

صحافی کو سچ کا ساتھ دینا چاہیے چاہے وہ کوئی بھی پارٹی ہو اگر ہم ایک پارٹی کو سپورٹ کرینگے تو اگر وہ اقتدار میں آکر اپنے وعدے پورے نہیں کرے گی توہمارے لیے شرمندگی ہو گی تاریخ گواہ ہے 75 سال میں ایسے ہی ہوا ہے۔

ابصار عالم کو گولی لگی حکومت کس کی تھی۔

حامد میر کو جیو سے نکالا گیا حکومت کس کی تھی۔

اسعد طور پر ظلم ہوا حکومت کس کی تھی۔

بیگ پر ظلم ہوا حکومت کس کی تھی۔

عمران خان کی حکومت میں بھی بہت سارے صحافیوں پر ظلم ہوئے حکومت کس کی تھی۔

عمران خان نے صحافت کو تقسیم کر دیا۔

عمران خان نے عدلیہ کو تقسیم کرنے کی کوئی کسر نہ چھوڑی۔

عمران خان نے نوجوان نسل کو گنڈہ گردی سکھا دی۔

عمران خان نے ایک منظم فوج کو تقسیم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

اگر فوج نیوٹرل ہو گئی ہے تو صحافی کو بھی نیوٹرل ہونا چاہیے۔

پیکا قانون پاس کس نے کروایا۔

صحافی حظرات جو آج اِس کے گیت گا رہے ہیں ایک دن آئے گا یہ سب کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ 

مولخ محمد شفیق 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad