پینشنر کو بجٹ 2022/23 میں نظر انداز کیا گیا
سرکاری ملازمین کی تمام اہڈک کو بسک پے میں ضم کیا گیا اُن کی تنخواہ میں 35 سے 40 فصید اضافہ ہوا اِس کے علاوہ 15 فیصد مزید اضافہ دیا گیا اور پینشر کو نظر انداز کیا گیا ٹوٹل سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 55 فیصد اضافہ کیا گیا اِ۔س کے علاوہ کینونس اولانس کو ڈبل کیا گیا اور اِس کے علاوہ اور بھی مراعات دی گئی اگر اتنا کچھ دینے سے خزانہ پر کوئی اثر نہیں پڑا تو اگر پینشنر کی پینشن میں 15 فیصد مزید اضافہ کر دیا جاتا تو خزانہ میں کمی نہ آتی۔ پینشنر حضرات بوڑھے اور بیوہ ہوتی ہیں وہ احتجاج نہیں کر سکتے اِس لیے اُن کو نظر انداز کیا جارہا ہے پینشنر کا گزر بسر پینشن پر ہوتا ہے۔
میں حکومت وقت سے پوچھتا ہوں کیا پینشنر کے لیے کوئی مہنگا ئی نہیں کیا انہوں نے پاکستان کے لیے کوئی قربانیاں نہیں دیں وہ بھی اپنی جوانی ریاست پا کستان کے لیے وقف کرتے ہیں اور بارڈر پر سروس کرکے آئے ہوتے ہیں زرہ ںظر ثانی کریں۔
اب جو سرکاری ملازمین رئیٹارڈ جائیں گے خزانے پر بہت زیادہ بوجھ پڑے گا کیونکہ اہڈک جو ضم ہوئے ہیں اُس کے حساب سے اُن کی پینشن ڈبل بنے گی کیا پاکستان کا خانہ برداشت کر لے گا اگر آپ یہ برداشت کرسکتے تو پینشنر کی 15 فیصد مزید پینشن بھی برداشت کی جاسکتی ہے۔
میں حکومت وقت شہباز شریف صاحب اور آصف علی زرداری وزیر خزانہ مفتاع اسمیل اور بلاول بھٹو زرداری سے اپیل کرتا ہوں کہ پینشنر کی پینشن پر نظر ثانی کی جائے اور مہنگائی کو مد بظر رکھتے ہوئے پینشن میں مزید 15 فیصد اضافہ کیا جائے۔
مولخ محمد شفیق

.jpg)
PEASE ADD THE COMMENT WHICH HAS MEANING.AND DESCRIBE YOUR CHARACTER.....