ADS

افواج پاکستان کے خلاف پروپیگڈہ

افواج پاکستان کے خلاف عمران خان کا پروپیگڈہ اور اداروں کے سربراہان کی تذلیل






پاکستان کے تینوں آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سلامتی کمیٹی کونسل کی میٹنگ میں موجود تھے جس کی سربراہی عمران خود کر رہے تھے جس میں واضع کر دیا گیا تھا  جو مراسلہ پاکستانی سفیر نے  بیھجا تھا اُس میں کہیں پر بھی شازش  کا ذکر نہیں اِس کے بعد دوبارہ میٹنگ ہوئی جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کر رہے تھے تو دوبارہ پھر تصدیق کی گئی کہ ایسا کچھ نہیں تھا۔

آئی ایس پی آر کے سربراہ جنرل افتخار بابر تین بار اِس بات کی تصدیق کر چکے ہیں کہ مراسلے میں شازش کا ذکر نہیں تھا لکین عمران خان نے اُن کے بیان کو مسترد کردیا  پاکستان آرمی پوری دنیا میں اپنا ایک مقام رکھتی ہے کسی  کو کوئی  حق حاصل نہیں کہ افواج پاکستان جو ملکِ پاکستان کی سالمیت کی ضامن ہے اور سپہ سالار کی تذلیل  کرے ہم یہ کبھی برداشت نہیں کریں گے کہ فوج  کو کوئی بدنام کرے اگر ہم بارڈر پر ملکِ پاکستان کے لیے قربانیاں دے سکتے تو ہم اپنے ادارے اور سپہ سالار کے وقار کے لیے بھی مر مٹ سکتے ہیں۔ عمران خان کو اپنی زبان پر کنٹرول کرنا چاہیے۔

عمران خان کے خلاف بہت ثبوت ہیں جن کی وجہ سے اِس پر اور اِس کی  پارٹی پر تا حیات پابندی لگ سکتی ہے حکومت پاکستان اور عدلیہ کو چاہیے اِس پر قانون کے مطابق کاروائی کرے۔

پہلا ثبوت 2014 میں عوام کو نافرمانی کرنے پر اُکسانا۔

 دوسرا ثبوت شوشل میڈیا پر افواج پاکستان کے خلاف پروپیگڈہ  کروانا۔

تیسرا ثبوت پاکستان کے نیوکلیئر کی بات کرنا  کہ وہ محفوظ نہیں۔

چوتھا ثبوت کہ پاکستان کے تین ٹکڑے ہو جائیں گے۔

پانچواں ثبوت کہ افواجِ پاکستان تباہ ہو جائے گی۔

چھٹا ثبوت پاکستان کی عوام کو اُکسا کر ریاست کے ہی خلاف جہاد کا نعرہ  لگوانا۔

آٹھواں ثبوت لانگ مارچ میں اسلہ لانا اور اُس کا اقرار کرنا۔

فارن فنڈنگ کیس کو آٹھ سال ہو چکے ہیں ثبوت ہونے کے باوجود فیصلہ نہیں ہوا اگر جرم ثابت تھا تو قانون کے مطابق کاروائی ہونی چاہیے تھی لیکن ہائی کورٹ اسلام آباد نے 30 دن کے اندر فیصلہ ہونے کو کلعدم قرار دے دیا جب ہماری عدالیتں ایسے فیصلے دیں گی تو پاکستان کا نظام ٹھیک کوئی نہیں کر سکتا۔

نواں ثبوت تحریکِ لبیک کے کارکنان پر ظلم کیا گیا اور اُن کے کافی کارکنان شہید ہوئے وہ تو اپنے نبی  کریمﷺ کے لیے مطالبہ کررہے تھے کہ فرانس کے سفیر کو ملک سے نکالو کیونکہ اُن کے صدر نے حضور نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کی تھی اُس وقت عوام اور ملک کے وکیل کدھر تھے۔

 آج ہم کونسی آزادی چاہتے ہیں ہمارا تو ملک آزاد ہے یہ لوگ افواج پاکستان عدلیہ اور عوام کو غلام بنانا چاہتے ہیں۔ اگر کوئی مخلص ہے تو اپنی تمام جائیداد کو فروخت کرے اور تمام پیسہ  غریب عوام کی فلاح بہبود کے لیے خرچ کرے 300 یا 500 کنال کے گھر کو چھوڑےاور ایک چھوٹے سے گھر میں رہے کیا ایسا کوئی بھی حکمران کر سکتا ہے۔

کوئی بھی ملک خود کفیل اُس وقت تک نہیں بن سکتا  جب تک اُس کا حکمران اپنی سوچ نہیں بدلے گا۔

یہ وہ ثبوت ہیں جن کی نہ تصدیق کی ضرورت ہے اور نہ گواہ کی ضرورت ہے فیصلہ ہماری عدالتوں نے کرنا ہے۔

مولخ محمد شفیق


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad