ADS

عمران خان کا محترمہ خاتون جج ، ڈی آئی جی اور آئی جی کو کھلے عام دھمکیاں




عمران خان بے شک مقبول ترین لیڈر ہیں لیکن اُن کو کوئی حق
 حاصل نہیں  وہ ججز، آرمی اور پولیس آفیسروں کا نام لے اُن کی توہین اور کھلے عام دھمکیاں دے کیا اُن کی پاکستان کے معاشرے میں کوئی عزت نہیں اگر پارٹی کے سربراہ اِس طرح کی زبان استعمال کریں گے تو پاکستان کا ہر شہری کسی ادارے کی کوئی عزت نہیں کرے گا۔ پاکستان کے اداروں کو آج فیصلہ کرنا ہوگا کہ چاہے انسان جتنا بھی بڑا ہو  قانون سب کے لیے برابر ہو جس طرح اعلٰی عدلیہ نے کل عمران خان کی ضمانت بغیر پیشی کے منظور کی  کیونکہ یہ طاقتور تھا اگر اِس کی جگہ کوئی عام شہری ہوتا تو اُس کو کبھی ضمانت نہ ملتی اِس کے بارے میں بھی اعلٰی عدلیہ کو نظر ثانی کرنی چاہیے۔

عمران خان نے جج صاحبہ اور ڈی آئی جی اور آئی جی کو کھلے عام دھمکیاں دی ہیں اُس کو قانون کے مطابق سزا ہونی چاہیے اگر نہ دی تو یہ جنگل کا شیر بن جائے گا جس کی وجہ سے پاکستان کا ہر بچہ اِس طرح کی زبان بولنا شروع کردے گا اور نہ ہی کوئی ادارہ محفوظ رہے گا اورنہ ہی پاکستان۔

اگر عمران خان کو عدلیہ نے معافی دی تو ہر پاکستانی عدلیہ فوج  اور پولیس آفیسرز کو دھمکیاں اور گالیاں نکال کر معافی مانگ لے گا عمران خان نے جس طرح  کی زبان بولی ہے یہ  ناقبلِ معافی ہے۔

حکومتِ پاکستان کو ایسا قانون پاس کرنا چاہیے کہ کوئی ادارے کا فرد یا عام شہری یا کوئی سیاسی پارٹی کا رہنما یا کارکن کسی ادارے یا آفیسر  اور جوان  کو دھمکیاں دے تو اُس پر تا حیات پابندی لگا دی جائے یا اُس کے لیے سزا مقرر کی جائے تاکہ آئندہ کوئی جرات نہ کرے۔ 

مولخ محمد شفیق

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad